سیاحت کے لیے دنیا کے بهترین مقامات

کیا آپ روزانہ کی بھاگ دوڑ کی زندگی سے کچھ دیر کے لیے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ کیا آپ چھٹیوں میں کسی پر سکون اور قدرتی مناظر سے بھر پورسیاحتی مقام کی سیر کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اگر واقعی ایسا ہے تو ہم آپ کی مد کر سکتے ہیں۔ نیشنل جیوگرافک چینل نے دنیا میں ایسے ۲۰ مقامات کی نشاندہی کی ہے جو سیر و تفریح اور سیاحت کے لیے بہترین ہیں۔ آپ چاہیں تو اپنے سفر کے تجربہ کو خریر بھی کر سکتے ہیں۔

ناروے سیاحت کے لیے دنیا کے بهترین مقام

قدرت کی کاریگری کا گواہ بناہے تو ناروے آئے۔ یوروپ کے انتہائی مغرب میں واقع اس ملک کی مغربی سرحد بحر الکاہل سے ملتی ہے۔ ناروے انتہائی سرد ملک ہے۔مغربی ناروے فیورڈ ناروے کے نام سے مشہور ہے۔ برف کے بڑے بڑے تو دے قدرت کی کاریگری کا نمونہ ہوتے ہیں۔ ان برف کے تودوں کے پگھلنے سے جو دریا وجود میں آتا ہے وہ فیورڈ کہلاتا ہے۔ آسان لفظوں میں فیورڈ اس دریا کو کہتے ہیں، جو برف کے تودوں کے پگھلنے سے وجود میں آتا ہے۔ فیورڈ کے دونوں طرف بڑے بڑے پہاڑ ہوتے ہیں۔

فیورڈ کا حسن منفرد ہوتا ہے۔ یہ قدرتی حسن کا شاہکار ہوتے ہیں۔ مغربی ناروے فیورڈ ناروے بھی کہلاتا ہے کیونکہ دنیا میں جتنے فیورڈ یہاں ہیں، اتنے کہیں بھی نہیں ہیں۔ دونوں طرف پہاڑوں سے گھری یایوں کہئے کہ پہاڑوں کے دامن میں بہتے فیورڈ کا پانی نمکین ہوتا ہے۔ فیورڈ ناروے ۲۶۵۰/ مربع کلو میٹرکے رقبہ پر پھیلا ہوا ہے۔

یہاں پہاڑ، گلیشیئر ، دریا، فیورڈ اور آبشار سب کچھ ہیں ۔ حسین مناظر کے معاملے میں قدرت ناروے پر زیادہ ہی مہربان ہے۔ یہاں کا مرد اسفوسن آبشار کا شمار دنیا کے چوتھے سب سے اونچے آبشار میں ہوتا ہے، جہاں پانی ۲۱۴۸ رفٹ کی بلندی سے گرتا ہے۔

ناروے میں یونیسکو کے ۴ بین الا قوامی مقامات ہیں، جن میں نیلگورنگ کا’ گیرنگ فیورڈ ‘ سب سے مشہور ہے۔ یہ دنیا کے چند بہت خوبصورت فیورڈ میں سے ایک ہے۔ فیورڈ کا اصل لطف اسے دور سےدیکھنے میں نہیں ہے، بلکہ کشتی میں بیٹھ کر اس کی سیر کرنے میں ہے۔ گیرنگ فیورڈ کی سیر کے لیے بھی آپ کو آسانی سے ایسی کئی کشتیاں مل جائیں گی۔

آپ چاہیں تو کوئی کروز چھوٹی کشتی اور آٹومین کشتی میں بیٹھ کر اس کی سیر کر سکتے ہیں۔ کشتی میں فیورڈ کی سیر کرتے ہوئے آس پاس کے برف سے ڈھکے پہاڑا اور بڑے بڑے گلیشیئر قدرتی حسن کے ترانے گاتے محسوس ہوتے ہیں۔

فیورڈ ناروے میں سال بھر سیاحوں کا تانتابندھارہتا ہےلیکن میں اور تمبر یہاں کی سیر کرنے کے لیےبہترین وقت ہے۔

یوروگوئے سیاحت کے لیے دنیا کے بهترین مقام

جنوبی امریکہ فٹ بال کے شیدائیوں کے لیے مشہور ہے لیکن یہیں پر واقع ملک یوروگوئے کو یونیسکو کے دنیا کے اہم سیاحتی مراکز کی فہرست میں نمایاں مقام حاصل ہے۔ یورو گوائے سمندر کے کنارے واقعہے۔ اس کے مشرق اور جنوب میں سمندر ہے۔

یوروگوئے امریکیوں کا پسندیدہ سیاحتی مقام ہے۔ یہاں جنوبی امریکہ کی ثقافت کی بھر پور جھلک دیکھنے کو ملتی ہے۔ جنوبی امریکہ فٹ بال کے ساتھ ساتھ اپنی مقبول موسیقی کے لیے بھی مشہور ہے۔ یوروگوئے میں آپ یہاں کے ہنگامہ خیز کینڈو میے میوزک سے بھی محفوظ ہوں گے۔ کینڈو میے دراصلایک افریقی موسیقی ہے، جسے جنوبی امریکہ میں زبردست پذیرائی حاصل ہے۔

یوروگوئے کے دارلخلافہ مونٹے ویڈیو میں ہر سال ایک جلوس نکالا جاتا ہے، جس میں کینڈو ہے موسیقی کے کئی نمونے پیش کیے جاتے ہیں۔ اس جلوس کو دیکھنے کے لیے امریکہ سے سیاحوں کا سیلاب امڈ پڑتا ہے۔

یہ جلوس رات بھر چلتا رہتا ہے، جہاں موسیقی ، قص ، کرتب کے کئی کھیل پیش کیے جاتے ہیں۔ اس وقت مونے ویڈیو کی سڑکوں پر پیر رکھنے کی بھی جگہ نہیں ہوتی ہے۔

یوروگوئے کے جنوب مغرب میں ۵۰ منٹ کی جہاز رانی کے بعد آپ سے ارویں صدی کے ایک شہر میں پہنچ جاتے ہیں، جسے یونیسکو کے عالمی آثار قدیمہ کی حیثیت حاصل ہے۔

کولو نیا۔ ڈیل۔ سیکر امیٹو’ یوروگوئے کا سب سے قدیم شہر ہے۔ بل کھاتے راستے اور منفرد گول پتھروں کی سڑکوں کے سبب یہ شہر دنیا کے دیگر شہروں سے یکسر مختلف معلوم ہوتا ہے۔ شہر میں پرتگالیوں کےاثرات بھی نظر آتے ہیں۔

کسی وقت یہاں پرتگالی راج کیا کرتے تھے۔ مغرب میں پہاڑیوں کا سلسلہ ہے، جہاں کئی قصبے ہیں۔ یہاں آپ کو اچھا ہوٹل بھی مل جائے گا۔ یہاں کے مویشی باڑے اور کوائے بوائے قسم کے کسان مشہور ہیں اور دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔

یورو گوائے میں ساحل کا لطف لوٹنے کے لیے پنتا ۔ ڈیل۔ اسٹیٹ بہترین جگہ ہے۔ پنتا۔ ڈیل۔ اسٹیٹ بحر اوقیانوس اور ریوڈی لا پلانا کو تقسیم کرتا ہے۔ یہاں سردیوں میں ساحل پر دھوپ سینکتے سیاح اور ساحل سے ٹکرا کر جھاگ اڑاتی سمندر کی لہریں سفر کو دلچسپ بناتی ہیں۔

شملہ سیاحت کے لیے دنیا کے بهترین مقام

سیاحت کی بات ہو اور کوہ ہمالہ کا ذکرنا ئے ؟ یہ ناممکن ہے۔ کوہ ہمالیہ پر کئی شہر آباد ہیں، جن میں سے ایک شملہ ہے۔ ہندوستان کی ریاست ہماچل پردیش کی راجدھانی شملہ ایک بہترین ہل اسٹیشن’ ہے۔ برف سے ڈھکے پہاڑوں کا منظر شملہ کی خصوصی سوغات ہے۔

کالکان سے نیر و گیج کی ٹرین آپ کو شملہ پہنچاتی ہے۔ اس ٹرین کا سفر شملہ کی سیر کا اہم حصہ ہے۔ ٹرین سے آپ کو کئی خوبصورت مناظر دیکھنے کو ملیں گے۔ یہ ٹرین ۱۰۲ سرنگوں اور ۸۶۴/ پل سے گزرتی ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ اس ٹرین کا سفر کتنا دلچسپ ہوگا۔ شملہ سطح سمندر سے ساڑھے / ہزارفٹ کی بلندی پر واقع ہے۔

شملہ کو دراصل انگریزوں نے بسایا ہے۔ ہندوستان پر راج کرنے کے دوران انگریز موسم گرما میں یہاں کی گرمی برداشت نہیں کر پاتے تھے۔ گرمی کی شدت سے بچنے کے لیے انہوں نے شملہ کو موسم گرما کی راجدھانی بنا دیا۔

راجدھانی ہونے کے ناطے شملہ کو بنایا، سنوارا گیا اور تمام سہولیات کو یقینی بنایا گیا۔ شملہ کی عمارتوں میںاور یہاں کی بستیوں میں آج بھی برطانوی رنگ نظر آتا ہے۔

نال شملہ کا سب سے اہم مقام ہے۔ یہ کوئی شاپنگ مال نہیں ہے، بلکہ ایک روڈ ہے۔ اسے آپ شاپنگ اسٹریٹ کہیں تو غلط نہیں ہوگا۔ شملہ آنے والا ہر سیاح ‘مال’ کی سیر ضرور کرتا ہے۔ یہاں آپ کو ہر شئے ملے گی۔

شملہ میں خریداری کے لیے اس سے بہتر کوئی مقام نہیں ہے۔ اس کی روفق ، چہل پہل دیدنی ہوتی ہے۔ شملہ کا مشہور گیٹی ، تھیٹر بھی اسی روڈ پر واقع ہے۔ ہندی فلموں میں جب بھی شملہ کا منظر دکھانا ہوتاہے تو یہیں شوٹنگ کی جاتی ہے۔

مال کے علاوہ کرائسٹ چرچ بھی شملہ میں دیکھنے کی اہم چیز ہے۔ شملہ سے ہر کلو میٹر کی فاصلہ پر مجھا کو بل ہے۔ یہ سطح سمندر سے ۱۸ ہزارفٹ کی بلندی پر ہے اور شملہ کی سب سے اونچی چوٹی ہے۔ شملہ کا میوزیم بھی سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بنارہتا ہے۔

نمیبیا

جنوبی افریقہ میں واقع نمیبیا، اپنے صحرا کی وجہ سے سیاحت کی دُنیا میں اپنا مقام رکھتا ہے۔ گھنے صحرا نمیبیا کی شان ہیں۔ کالا ہاری اور ساحلی نمیب، معروف ریگستان ہیں نمیبیا کی سب سے اہم خصوصیت یہ ) ہے کہ یہ ملک گرم ملکوں میں ہونے والی بیماریوں سے پاک ہے۔ مبیا کی قومی پیداوار میں سیاحت کا حصہ ” ۱۴ فیصد سے زیادہ ہے۔

جیب صحرا دنیا کا سب سے قدیم صحرا ہے۔ ایک اندازہ کے مطابق یہ لاکھوں سال پرانا ہے۔ یہاں پڑا تادنیا کے سب سے زیادہ ریتیلے ٹیلے ہیں۔

ملک کے شمالی اتو شہ پلاٹو کے اتوشہ نیشنل پارک میں محفوظ جنگلات ہیں۔ ۱۲۰ کلو میٹر وسیع اس نیشنل -۱ پارک میں کھارے پانی کی جھیل ہے۔ یہ نیشنل پارک جنگلی جانوروں کے نظارے کے لیے ایک مثالی مقام ہے۔ یہاں شیر ، ہاتھی ، گینڈے، زراف، آزادانہ گھومتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ جون سے نومبر تک جنگلی جانور با آسانی نظر آتے ہیں۔

ان کے علاوہ برسات کے موسم میں لال سروں والے راج ہنس بکثرت دکھائی دیتے ہیں۔ یہ ان ہنس کہیں اور سے ہجرت کر کے آتے ہیں۔

یہاں ٹھہرنے کے لیے دیہاتی طرز کے کا میچ سے لے کر پر تعیش ہوٹل تک آسانی سے دستیاب ہیں۔ جنگلات کا مزید نظارہ کرنے اور جانوروں کو قریب سے دیکھنے کے شوقین لوگ یہاں سے جنوب میں ر گھنٹے کا سفر کر کے منڈولا نیچر ریز روڈ جاسکتے ہیں۔ یہاں چیتے بلکڑ بھگے وغیرہ جھاڑیوں میں بیٹھے اور گھومتے نظر آتے ہیں۔

نمیبیا میں آپ سال کے کسی بھی مہینہ اور موسم میں سیاحت کے لیے جا سکتے ہیں۔ صحرا کی خوبصورت اور کھلے شفاف آسمان آپ کا استقبال کرنے کے لیے ہر وقت تیار رہتے ہیں۔